کام کرنے کی قوت (Working Power) میں اضافے کا نسخہ

کام کرنے کی قوت (Working Power)
میں اضافے کا نسخہ

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَشْكُو إِلَيْهِ مَا تَلْقَى فِي يَدِهَا مِنَ الرَّحَى، وَبَلَغَهَا أَنَّهُ جَاءَهُ رَقِيقٌ، فَلَمْ تُصَادِفْهُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ، فَلَمَّا جَاءَ أَخْبَرَتْهُ عَائِشَةُ، قَالَ: فَجَاءَنَا وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا، فَذَهَبْنَا نَقُومُ، فَقَالَ: ’’عَلَى مَكَانِكُمَا‘‘ فَجَاءَ فَقَعَدَ بَيْنِي وَبَيْنَهَا، حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَى بَطْنِي، فَقَالَ:’’أَلاَ أَدُلُّكُمَا عَلَى خَيْرٍ مِمَّا سَأَلْتُمَا؟ إِذَا أَخَذْتُمَا مَضَاجِعَكُمَا – أَوْ أَوَيْتُمَا إِلَى فِرَاشِكُمَا – فَسَبِّحَا ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَاحْمَدَا ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَكَبِّرَا أَرْبَعًا وَثَلاَثِينَ، فَهُوَ خَيْرٌ لَكُمَا مِنْ خَادِمٍ۔‘‘ (بخاری،محمد بن اسماعیل البخاری م:256ھ صحیح البخاری رقم الحدیث:5361، ص:65، ج:7، ناشر:دار طوق النجاہ ،ط:الاولیٰ1422)

مفہوم الحدیث :
فاطمہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یہ شکایت کرنے کے لیے حاضر ہوئیں کہ چکی پیسنے کی وجہ سے ان کے ہاتھوں میں کتنی تکلیف ہے ۔ انہیں معلوم ہوا تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ غلام آئے ہیں لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی ملاقات نہ ہو سکی ۔ اس لیے عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس کا ذکر کیا ۔ جب آپ تشریف لائے تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ سے اس کا تذکرہ کیا ۔ علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے یہاں تشریف لائے ( رات کے وقت ) ہم اس وقت اپنے بستروں پر لیٹ چکے تھے ہم نے اٹھنا چاہا آپ نے فرمایا کہ تم دونوں جس طرح تھے اسی طرح رہو ۔ پھر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم میرے اور فاطمہ کے درمیان بیٹھ گئے ۔ میں نے آپ کے قدموں کی ٹھنڈک اپنے پیٹ پر محسوس کی ، پھر آپ نے فرمایا ، تم دونوں نے جو چیز مجھ سے مانگی ہے ، کیا میں تمہیں اس سے بہتر ایک بات نہ بتادوں ؟ جب تم ( رات کے وقت ) اپنے بستر پر لیٹ جاؤ تو 33 مرتبہ سبحان اللہ ، 33 مرتبہ الحمدللہ اور 34 مرتبہ اللہ اکبر پڑھ لیا کرو یہ تمہارے لیے لونڈی غلام سے بہتر ہے ۔

تشریح:
مختلف روایات کا مفہوم ہے کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ جو نبی کریم ﷺکی سب سےلاڈلی صاحبزادی تھیں، اپنے گھر کا کام کاج خود خود کیا کرتی تھیں، چکی پیسنے اور دیگر امور خانہ داری کے انجام دہی کی وجہ سے ان کے مبارک ہاتھوں پر نشانات پڑ گئےتھے۔
ایک مرتبہ نبیﷺ کے پاس کہیں سے خادم آئے جوصحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے درمیان تقسیم کرنے تھے۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ بھی حاضر ہوئیں کہ مجھےبھی خادم دے دیا جائے تاکہ وہ میرے کام کر لیا کرے، اورمیرے کاموں میں آسانی ہو۔نبی کریم ﷺ گھر میں نہیں تھے۔ بعد میں آپﷺ گھر تشریف لائے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ ﷺکو بتایا کہ اس طرح حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا خادم کے سلسلہ تشریف لائیں تھیں۔ نبی کریم ﷺ رات کے وقت اپنی صاحبزادی کے گھر تشریف لے گئے، اور وہاں جاکر آپ نےان دونوں کویعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو یہ نصیحت فرمائی کہ دونوں رات کو بستر پر سونے سے پہلے یہ تسبیح پڑھ لیا کرو تویہ تمہارے لیے خادم سے بہتر ہے۔
یہ تسبیح فاطمی کے نام سے مسلمانوں میں معروف ہے۔ اس روایت سے کئی باتیں معلوم ہوتی ہیں۔
ایک بات تو یہ معلوم ہوئی کہ خواتین کو گھروں میں کام کاج خود کرنا چاہیے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی سنت سے یہی معلوم ہوتا ہے،دوسری اہم بات یہ معلوم ہوئی کہ’’تسبیح فاطمی‘‘( 33 مرتبہ اللہ اکبر،33مرتبہ سبحان اللہ، 33مرتبہ الحمدللہ ) اگرکوئی آدمی رات کو سونے سے پہلے پڑھ لیا کرے تو اسے دو فائدے حاصل ہوں گے ایک تو دن بھر کی تھکن دور ہو جائے گی، اور دوسرا اس کی ورکنگ پاور میں اضافہ ہوگا۔
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اپنے کام کاج کی شکایت لے کر نبی کریم ﷺ کے پاس گئی تھیں، تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں یہ نسخہ عطا فرمایا۔ یعنی ان کے کام کاج کی معاونت کیلئے نبی کریم ﷺنے خادم کی بجائے اس نسخے کو پسند فرمایا۔
اس لئے اگر کسی آدمی پر کاموں کا بوجھ زیادہ ہو جاتا ہو تو اسے چاہیے کہ اس تسبیح کو اپنا معمول بنائے، یقیناً تھکن بھی دور ہوجائے گی، اس کی ورکنگ پاور میں بھی اضافہ ہوگا ،کام کاج اچھے طریقے سے کر سکے گا ،اورسب سے بڑھ کر اسے ثواب بھی حاصل ہو گا۔
لہٰذا ان کلمات کو اپنا معمول بنانا چاہئے۔انسان کو رات سونے سے پہلے یہ تسبیحات مقررہ تعداد میں پڑھ لینی چاہیے ۔اس سےان شا ءاللہ تعالیٰ کاموں میں آسانی بھی ہوگی، اور برکت ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!