سبحان اللہ وبحمدہ کی فضیلت

سبحان اللہ وبحمدہ کی فضیلت

مفہوم حدیث:
حضرت ابوہریرہ h سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ دو کلمےایسے ہیں جو زبان پر بہت ہلکے ہیں اور میزان عمل میں بہت بھاری ہیں اور اللہ تعالی کو بہت محبوب ہیں اور وہ دوکلمے یہ ہیں:
سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ

تشریح:
انسان کی اخروی کامیابی اور نقصان کا دارومدار اس کے نامہ اعمال پر ہے اگر اعمال نامہ بھاری نکلا تو کامیاب ہوجائے گا۔ قرآن کریم کی سورۃ المؤمنون آیت ۱۰۲ میں بھی اس کا ذکر ہےـ(فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِيْنُہٗ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ) کہ جس شخص کا میزان بھاری نکلے گا اس نےنیکیاں زیادہ کی ہوگی تو وہ شخص ہمیشہ کے لئے فلاح پا جائے گا اور (وَمَنْ خَفَّتْ مَوَازِيْنُہٗ) جس کا میزان عمل ہلکا پڑ جائیگا ،اس میں نیکیاں کم ہوںگی ـ(فَاُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ خَسِرُوْٓا اَنْفُسَہُمْ فِيْ جَہَنَّمَ خٰلِدُوْنَ) تو یہ وہ لوگ ہوں گے جنہوں نے اپنے آپ کو نقصان میں ڈالا، اور یہ جہنم میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے رہیں گے۔
معلوم ہوا کہ نجات کا دارومدار میزان عمل پر ہے، حسنات کی مقدار پر ہے اگر نیکیاں زیادہ ہوگی تو کامیابیوں کا دروازہ کھل جاتا ہے۔
اس روایت میں نبی کریم ﷺ نے نامہ اعمال کو وزنی کرنے کا ایک آسان نسخہ بتایا ہے کہ دو کلمات ایسے ہیں جو زبان پر بہت ہلکے ہیں انسان لمحہ بھر میں ان کو پڑھ لیتا ہے۔مگر نامہ اعمال کے لئے یہ ایک لمحہ بھی بہت وزنی ہے۔ ان کی ایک اور خصوصیت یہ بیان فرمائی کہ اللہ تعالیٰ کو یہ دو کلمے بہت محبوب ہیں۔
اور وہ دو کلمے یہ ہیں(سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ ) کہ میں اللہ کی پاکی بیان کرتا ہوں اور (سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ ) میں اللہ کی پاکیزگی بیان کرتاہوں جونہایت عظمتوں والا ہے۔یہ انتہائی خوبصورت کلمات ہیں ۔لہذا آپ کوشش کیجیے کہ اپنی زندگی کے معمولات میں ہر روز مناسب مقدار میں پڑھیں تاکہ اس کی وجہ سے آپ کا کا نامہ اعمال روزانہ کی بنیاد پر وزنی ہوتا رہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!