مجلس میں بیٹھنے کے آداب
عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: كُنَّا إِذَا أَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَسَ أَحَدُنَا حَيْثُ يَنْتَهِي.

(سنن ترمذی،رقم الحدیث 2725)
مفہوم حدیث:
حضرت جابر بن سمرہ ؓ کی روایت کا مفہوم ہے کہ ہم میں سے کوئی شخص نبی کریم ﷺ کی مجلس میں حاضر ہوتا تو کنارے پر ہی( جہاں جگہ ملتی ) بیٹھ جاتا ،(کود پھاندکر آگے جانے کی کوشش نہ کرتا)
تشریح:
مجلس میں کس طریقہ سے بیٹھا جائے ؟مختلف روایات میں اس کے مختلف آداب بیان ہوئے ہیں ۔اس روایت میں حضرت جابر ؓحضرات صحابہ کرامؓ کا عام معمول بیان فرما رہے ہیں کہ جب حضور ﷺ کی مجلس میں کوئی صحابیؓ جاتا تو اسے جہاں جگہ ملتی ،وہاں پر ہی بیٹھ جاتا۔مجلس کے کنارے یعنی آخر پراگر جگہ ملتی تو وہیں بیٹھ جایا کرتا تھا۔ لوگوں کے کندھے پھلانگ کر آگے جانا صحابہ کرامؓ کی عادت نہیں تھی۔ اس سے مجلس کا ایک ادب معلوم ہوا کہ جب مجلس میں جانا ہو تو جہاں جگہ ملے وہیںآدمی بیٹھ جائے ۔لوگوں کو پھلانگ کر آگے جانے کی کوشش نہ کرے۔
دوسرا ادب مجلس میں بیٹھنے کا یہ ہے کہ دو لوگوں کے درمیان نہ بیٹھے۔ اگر کچھ لوگ مجلس میں بیٹھے ہوں اور آپ وہاں گئے ہیں تو ایک طرف ہو کر بیٹھیں، دو لوگوں کے درمیان ان کی اجازت کے بغیر نہ بیٹھے۔ چنانچہ سنن ابی داؤد کی روایت ہےکہ کسی بھی شخص کے لیے جائز نہیں کہ وہ دو آدمیوں کے بیچ میں بیٹھ کر تفریق پیدا کرے مگر ان کی اجازت سے(بیٹھ سکتا ہے۔ترمذی:۲۷۵۲)
تیسرا ادب یہ ہے کہ اگر کچھ لوگ حلقے کی شکل میں بیٹھے ہوں،گول دائرے کی شکل میں تو جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جانا چاہیے۔ گول دائرے کے بالکل درمیان جاکر بیٹھنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔ چنانچہ سنن ترمذی(۲۷۵۳) کی روایت کا مفہوم ہے کہ اس شخص پر لعنت ہے جو کسی حلقے کے بالکل درمیان میں جا کر بیٹھے۔ اسی طریقے سے مجلس میں بیٹھنے کا ایک ادب یہ بھی ہےکہ اگر آپ وہاں گئے ہیں تو ایسی جگہ پر نہ بیٹھیں، جہاں اس سے پہلے کوئی شخص بیٹھا تھا ۔اور وہ عارضی طور پر اٹھ کر گیاہو،کیونکہ وہاں بیٹھنا اس شخص کا حق ہے جہاں وہ پہلے سے بیٹھا ہوا تھا۔اسی طرح کسی کو اٹھا کر وہاں بیٹھنا بھی مناسب نہیں۔ارشاد نبوی ہے:کوئی آدمی دوسرے آدمی کو اس کی بیٹھنے کی جگہ سے نہ اٹھائے کہ پھر خود اس میں بیٹھ جائے بلکہ کھل جاؤ اور کشادگی پیدا کرلو(مسلم:۲۱۷۷)
یہ مختلف آداب کا بیان ہے، اگر ان آداب کا لحاظ رکھ کر، مجلس میں بیٹھا جائے تو مجلس خوشگوار رہتی ہے۔ اور لوگوں کا دل کرتا ہے کہ ایسی ادب والی مجلس میں بیٹھا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!