استنجاء و طہارت حاصل کرنے کے آداب

استنجاء و طہارت حاصل کرنے کے آداب

مفہوم:
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ کسی نے ان کو کہا کہ آپ کے پیغمبرآپ لوگوں کوہر بات کی تعلیم دیتے ہیں ، یہاں تک کہ قضائے حاجت کی بھی تعلیم دیتے ہیں ؟تو حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہاں ! وہ ہمیں سکھاتے ہیں کہ قضائے حاجت کے وقت قبلے کی طرف منہ نہ کرو ،دائیں ہاتھ سے استنجاء نہ کرو اور کم از کم تین ڈھیلے استنجاء کے لیے استعمال کرو۔اور گوبر و ہڈی کے ساتھ استنجاء مت کرو۔(سنن ابی داؤد )

تشریح:
قضائے حاجت ایک ایسی فطری ضرورت ہے جو اس دنیا میںہر انسان کو لاحق ہے ۔ نبی کریمﷺ نے جہاں زندگی کے دیگر تمام شعبوںمیں ہمیں تعلیمات سے نوازا ہے۔وہاں ان بنیادی ضروریات سے فراغت کے آداب بھی ضاحت سے بیان فرمائے ہیں۔مختلف روایات میں قضائے حاجت کے جو آداب بیان ہوئے ہیں ان کو ذیل میں بیان کیا جارہا ہے :
قضائے حاجت کا پہلا ادب یہ ہے کہ اس کے لیے کسی ایسی مناسب جگہ کا انتخاب کیا جائے جو پردہ دار ہو، اور وہاں کی زمین ایسی ہو کہ جس سے پیشاب کی چھینٹیں اور غلاظت اڑ کر لباس اور بدن کو آلودہ نہ کریں ۔سنن ابی داؤد کی روایت کا مفہوم ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص قضائے حاجت کے لیے جائے تو اسے چاہیے کہ کسی مناسب جگہ کا انتخاب کر لے۔
دوسرا ادب یہ ہے کہ جب کسی پردہ دار جگہ میں داخل ہوں تو دعا پڑھنے کا اہتمام کیا جائے۔حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ ایسی جگہوں میں چونکہ شیاطین ہوتے ہیں تو تمہیں چاہیے کہ جب ایسی جگہوں جانا ہو تو یہ دعا پڑھ لیا کرو


اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتاہوں، خبیث جنوں سے مرد ہو یا عورت
ایک انسان کو دوسرے انسان چونکہ نظر آتے ہیں تو ان سے بچاؤ بھی ممکن ہوتا ہے۔ پردے کے لیے انسان ایسی جگہوں پر دیواریں کھڑی کر دیتا ہے۔ لیکن جنات و شیاطین چونکہ انسان کو نظر نہیں آتے اسلیےان سے پردہ کرنا انسان کی قدرت میں نہیں ہے۔یہ شیاطین انسان کو جسمانی و روحانی دونوں طرح سے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اس روایت میں نبی کریمﷺ نے ان شیاطین و جنات سے پردہ کرنے کا طریقہ تعلیم فرمایا۔ جو انسان بیت الخلاء (واش روم) میں جانے سے پہلے یہ دعا پڑھ لے تو اس دعا کے جہاں اور فوائد ہیں وہاں ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ جنات و شیاطین سے انسان کا پردہ ہو جاتا ہے۔
ان دو آداب کا تعلق بیت الخلاء میں داخل ہونے سے ہے۔داخل ہونے کے بعد کے آداب کا ذکر متن میں ذکر کردہ روایت میں موجود ہے۔کہ پیشاب کرنے کے لئے بیٹھنا ہو تو قبلے کی طرف رخ اور پیٹھ کرنے سے گریز کیا جائے۔
جب اپنی حاجت سے فارغ ہو کر طہارت حاصل کر نے کا مرحلہ آتا ہے،اس کے بھی شریعت نے آداب بیان کئے ہیں جن کا ذکر متن کی روایت میں موجود ہے۔ذیل میں ان کو درج کیا جارہا ہے:
استنجاء کرنےکا پہلا ادب یہ ہےکہ دائیں ہاتھ کو اس کام کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ انسانی زندگی میں جو کام محترم شمار کیے جاتے ہیں جیسے کھانا پینا وغیرہ، ایسے کاموں کے لیے شریعت نے دائیں ہاتھ کو تجویز فرمایا ہے۔اور عام طور پر جو کام ذرا کراہت والے و ناپسندیدہ سمجھے جاتے ہیں جیسے استنجاء کرنا یا کسی بھی قسم کی گندگی صاف کرنا ہو تو ایسے کاموں کے لیے شریعت نے بائیں ہاتھ کو تجویز فرمایا ہے۔
دوسرا ادب یہ بیان فرمایا گیا کہ کم از کم تین ڈھیلوں کا استعمال کیا جائے ۔چونکہ اس زمانے میں پانی کمیاب ہوتا تھا ،لوگ مٹی کے ڈھیلوں سے استنجاء کیا کرتے تھے تو ادب یہ سکھلایا گیاکہ تین ڈھیلوں کا استعمال کیا جائے تا کہ اچھی طرح طہارت حاصل ہو جائے ۔ آج کل چونکہ پانی وافر مقدار میں دستیاب ہو تا ہے تو تین ڈھیلوں استعمال اگر ضروری نہیں بھی ہے تو پسندیدہ یہ ہے کہ آدمی پیشاب کو خشک کرنے کے لیے ٹشو پیپر کا استعمال کرے ۔ کیونکہ پیشاب کے قطرے آہستہ آہستہ آتے رہتے ہیں ،انہیں خشک کرنا پڑتا ہے۔ اگر کوئی آدمی پیشاب کرنے کے بعد پانی کے ذریعے استنجاء کر کے فوراً باہر آجائے تو اس کے بعد اندیشہ رہتا ہے کہ کہیں چند قطرے نہ آجائیں ۔ اس اندیشے کو ختم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے ٹشو پیپر کے ذریعے پیشاب کو خشک کر لیا جائے ، اس کے بعد پانی کے ذریعے طہارت حاصل کی جائے۔ اس جہاں مکمل طہارت حاصل ہوتی ہے وہیں انسان وہم کی بیماری سے بچ جاتا ہے۔
تیسرا ادب یہ بیان فرمایا گیا کہ گوبراور ہڈی کے ذریعے استنجاء نہ کیا جائے ۔ چونکہ عربوں میں یہ طریقہ تھا کہ وہ گوبر اور ہڈی کو بھی اس مقصد کے لیے استعمال کر لیتے تھے ۔ گوبر سے تو گندگی اور زیادہ بڑ جاتی ہے اور ہڈی ایسی چیز ہے کہ جس کا استعمال استنجاء کے لیے ناپسندیدہ ہے تو نبی کریمﷺ نے ان چیزوں کے ذریعے مسلمانوں کو استنجاء کرنے سے منع فر ما دیا۔ یہ وہ بنیادی آداب ہیں جن کا لحاظ رکھنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!