شکر کی اہمیت
مفہوم:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺارشاد فرماتے ہیں کہ اللہ رب العالمین کو وہ بندہ انتہائی پسند ہے کہ جو کھانے کہ ہر لقمے کے ساتھ اللہ کا شکر ادا کرے اور پانی کے ہر گھونٹ کے ساتھ اس کا شکر ادا کرے.
تشریح:
شکر ایک ایسا عمل ہے جس سے نہ صرف اللہ تعالی راضی ہوتے ہیںبلکہ بندے پر اپنے انعامات کا اضافہ فرما دیتے ہیں. قرآن کریم کی آیت ہے:
لَىِٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِيْدَنَّكُمْ
“اگر تم شکر کرو گے تو میں اور اضافہ کر دوں گا”
یعنی اپنے انعام ، فضل اور اکرام میں اضافہ کر دوںگا.
شکر کرنے والے لوگ انتہائی کم ہوتے ہیںچنانچہ اللہ قرآن کریم میں حضرت داوُد علیہ السلام کی آل سے مخآطب ہو کر فرماتے ہیں کہ:
اِعْمَلُوْٓا اٰلَ دَاوٗدَ شُکْرًا
“کہ اے آل داود شکر کیا کرو”
اور ساتھ ہی فرمایا کہ
وَ قَلِیۡلٌ مِّنۡ عِبَادِیَ الشَّکُوۡرُ
“اور میرے بندوںمیںسے شکر گزار بہت کم ہیں”
یہ خود اللہ کا فرمان ہے کہ بندے تو بہت ہونگے لیکن شکر کرنے والے بہت کم ہونگے.شیطان نے بھی اللہ کے سامنے یہی اظہار کیا تھا.
وَلاَ تَجِدُ أَكْثَرَهُمْ شَاكِرِينَ.
“کہ آپ ان میں سے اکثر کو شکر گزار نہیں پائیںگے.”
ہمارا فرض ہے کہ اپنے اوپر ان انعامات کو دیکھیں اپنے جسم کے اندر اپنے بیرونی سہولیات کا مشاہدہ کریں. اور ہر وقت چلتے پھرتے اللہ کا شکر ادا کریں. بلخصوص جب کھانا کھایا جائے تو کھانے کے دوران دل اللہ کے شکر کے جزبات کے ساتھ لبریز ہونا چاہیے.
جیسے اس حدیث میں نبی کریم ﷺ فرماتے ہیں کہ جو بندہ کھانے کے ہر لقمے کے ساتھ اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہےاور پانی کے ہر گھونٹ کے ساتھ اللہ کا شکر ادا کرتا ہے تو وہ بندہ اللہ کو انتہائی پسند ہوتا ہے.
اللہ تعالی مجھے اور آپ کو عمل کرنے کی توفیق دے.