کام کرنے کی قوت میں‌اضافے کا نسخہ

کام کرنے کی قوت میں‌اضافے کا نسخہ

مفہوم حدیث:
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے اپنے ہاتھوں پر نشانات پڑنے کی شکایت کی، اور سرکار دوعالم ﷺ کے پاس خادم کی مطلب کے لیے حاضر ہوئی . اس وقت نبی کریم ﷺ گھر میں‌تشریف فرما نہیں‌تھے تو حضر فاطمہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے سامنے اپنے آنے کا مقصد بیان کیا . جب نبی کریم ﷺ گھر تشریف لائے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے انہیں حضرت فاطمہ کے آنے کی خبر دی. راوی حدیث حضرت علی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ہم سونے کے لیے لیٹ چکے تھے ، نبی کریم ﷺ ہمارے گھر تشریف لائے میں حضور اکرم ﷺ کو دیکھ کر اٹھنے لگا رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ اپنی جگہ پر رہو پھر آپ ﷺ ہمارے درمیان (حضرت علی اور حضرت فاطمہ ) کے درمیان تشریف فرما ہوئے اس طریقے سے کہ میں نبی ﷺ کے پاوٰں کی ٹھنڈک اپنے سینے پر محسوس کر رہا تھا اور پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کہ کیا میں تم دونوں‌کو ایسی بات نہ بتاوٰں جو تم دونوں کے لیے خادم سے بہتر ہے اور پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب تم دونوں اپنے بستر پر جاوٰ سونے کے لیے تو 33 مرتبہ اللہ اکبر، 33 مرتبہ سبحان اللہ اور 33 مرتبہ الحمداللہ کہہ لیا کرو.

تشریح:

مختلف روایات کا مفہوم ہے کہ حضرت فاطمہ جو نبی کریم ﷺ کی سب سے لاڈلی صاحبزادی تھی اپنے گھر کا کام کاج خود خود کیا کرتی تھی چکی پیسنے اور دیگر امور خانہ داری کے انجام دہی کی وجہ سے ان کے مبارک ہاتھوں پر نشانات پڑ گئے.

ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کے پاس کہیں سے خادم آئے جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے درمیان تقسیم کرنے تھے . حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ بھی حاضر ہوئیں کہ مجھے بھی خادم دے دیا جائے تاکہ وہ میرے کام کر لیاکرے اور میرے کاموں میں آسانی ہو نبی کریمﷺ گھر میں‌نہیں تھے بعد میں‌آپ ﷺ گھر تشریف لائے اور حضرت عئشہ رضی اللہ عنہا نے آپ ﷺ کو بتایا کہ اس طرح حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ خادم کے سلسلہ میں تشریف لائی تھی نبی کریم ﷺ رات کے وقت اپنی صاحبزادی کے گھر تشرف لے گئے اور وہاں جا کر آپ نے ان دونوں‌کو یعنی حضرت علی اور حضرت فاطمہ کو یہ نصیحت فرمائی کہ دونوں رات کو بستر پر سونے سے پہلے یہ تسبیح پڑھ لیا کرو تو یہ تمہارے لیے خادم سے بہتر ہے.
یہ تسبیح فاطمی کے نام سے مسلمانوں میں‌معروف ہے اس روایت سے کئی باتیں معلوم ہوتی ہیں.

کہ ایک بات میلوم ہوئی کہ خواتین کو گھر میں کام کاج خود کرنا چاہیے . حضرت فاطمہ کی سنت سے یہی معلوم ہوت اہے،دوسری اہم بات یہ معلوم ہوئی کہ تسبیح فاطمی”33 مرتبہ اللہ اکبر ، 33 مرتبہ سبحان اللہ ، 33 مرتبہ الحمداللہ اگر کوئی آدمی رات کو سونے سے پہلے پڑھ لیا کرے تو اسے دو فائدے ہو نگے ایک تو دن بھر کی تھکن دور ہو جائے گی اور دوسرا اس کی ورکنگ پاور میں آضافہ ہو گا .

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اپنے کام کاج کی شکایت لے کر نبی کریم ﷺ کے پاس گئی تھیں ، تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں یہ نسخہ عطا فرمایا یعنی ان کے کام کاج کی معاونت کے لیے خادم کی بجائے اس نسخے کو مسند فرمایا

اس لیے اگر کسی آدمی پر کاموں کا بوج زیادہ ہو جاتا ہے تو اسے چاہیے کہ اس تسبیح کو اپنا معمول بنائے یقینا تھکن بھی دور ہو جائے گی اور اس کی ورکنگ پاور میں اضافہ ہو گا کام کاج اچھے طریقے سے کر سکے گا اور سب سے بڑھ کر اس ثواب حاصل ہو گا .

لہذا ان کلمات کو اپنا معمول بنانا چاہیے انسان کو رات سونے سے پہلے یہ تسبیحات مقررہ تعدا د میں پڑھ لینی چاہیے . اس سے انشاءاللہ کاموں‌میں آسانی بھی ہوگی اور برکت بھی ہو گی.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!