ذی الحج کے پہلے عشرے کی اہمیت

مفہوم:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کا مفہوم ہے کہ اللہ تعالی کو ذی الحج کے پہلے عشرہ میں عبادت کرنا سال کے دیگر تمام دنوں میں عبادت کرنے سے زیادہ پسند ہے اور ان دنوں میں ایک دن کا روزہ رکھنا پورے سال کے روزوں کے برابر ثواب رکھتا ہے اور ایک رات میں عبادت کرنا لیلۃ القدر میں عبادت کرنے کے برابر ہے
تشریح:
انسان کی زندگی جب اس دنیا میں ختم ہوتی ہے اور وہ قبر میں اترتا ہے تو اس کا ایک نہ ختم ہونے والا سفر شروع ہو جاتا ہے اس طویل ترین سفر کے دوران انسان کا واحد سہارا اس کے اعمال ہوتے ہیں نیکی اس کے لیے کرنسی کا کام دیتی ہیں جس نے دنیاوی زندگی میں جتنے زیادہ اعمال کیے ہوں گے جتنی زیادہ نیکیاں کمائیں ہوگی وہ انسان نہ ختم ہونے والے سفر میں امیر شمار ہوگا
اللہ تعالی نے انسان کی دنیاوی زندگی کے دوران اس کو کچھ ایسے مبارک کلمات میسر کیے ہوتے ہیں جس میں اگر وہ نیک اعمال کرے تو معمولی عمل کے بدلے میں بے شمار اجر ملتا ہے ان مبارک کلمات میں سے ذی الحج کا پہلا عشرہ بھی ہے اللہ تعالی کو اس عشرے میں میں انسان کے اعمال نہایت پسند ہیں اور اس میں تھوڑے سے عمل کا بہت زیادہ اجر دیا جاتا ہے
اس روایت میں آپ نے سنا کہ زلحج کے ابتدائی عشرے میں اگر کوئی آدمی ایک دن کا روزہ رکھتا ہے تو اس کو پورے سال کے روزوں کے برابر نیکیاں ملتی ہیں اسی طریقے سے اگر ان راتوں میں سے ایک رات کی عبادت کر لی جائے تو لیلۃ القدر میں عبادت کرنے کے برابر ثواب انسان کو مل جاتا ہے
اللہ تعالی مجھے اور آپ کو عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *