مسواک ایک اہم سنت فضائل اور طریقہ کار

عن عائشة رضي الله عنها : أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «السِّواك مَطْهَرَةٌ للْفَم مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ»
مفہوم حدیث : حضرت عائشہ صدیقہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرمائی ہے کہ مسواک منہ کی صفائی کا ذریعہ اور اللہ تعالی کی رضامندی کا سبب ہے
تشریح:
قرآن کریم کی ایک آیت کا مفہوم ہے کہ اللہ تعالی کو اپنے بندوں میں سے دو قسم کے لوگ بہت پسند ہیں۔
1. ایک وہ لوگ جو گناہ کرنے کے بعد توبہ کرتے ہیں
2. دوسرے وہ لوگ جو صفائی کا بھرپور اہتمام کرتے ہیں
جسم کی ظاہری صفائی کے دوران منہ کی صفائی کافی اہم ہے. یہ جسم کا سب سے اہم حصہ ہے منہ کی صفائی کے جہاں اور بہت سارے فوائد ہیں. وہاں اس کی صفائی سے انسان کی شخصیت پر بہت مثبت اثرات پڑتے ہیں. نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے مختلف فرامین اور عمل کے ذریعے مسواک کی اہمیت بیان فرمائی ہے کیونکہ یہ منہ کی صفائی کا طبعی ذریعہ ہے.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ اگر مجھے اپنی امت کی مشقت کا اندیشہ نہ ہوتا تو ہر نماز کے لئے مسواک کو لازمی قرار دیتا .(ترمذی،22)
ایک اور روایت میں آتا ہے کہ اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا اندیشہ نہ ہوتا تو ہر وضو کے لیے مسواک کو لازمی کردیتا.(بخاری،887)
اور ایک اور فرمان میں ہے کہ جب بھی جبرائیل میرے پاس آتے تو وہ مجھے مسواک کرنے کی تاکید لازماً کرتے.(مشکوۃ،386)
درج ذیل مواقع میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم مسواک کا اہتمام فرمایا کرتے تھے .
1. آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو میں مسواک استعمال فرماتے تھے
2. جب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کریم کی تلاوت کا ارادہ فرماتے تو پھر مسواک کیا کرتے تھے
3. جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھر تشریف لایا کرتے تھے تو مسواک کیا کرتے تھے
4. جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سونے کا ارادہ فرمایا کرتے یا جب بیدار ہوتے تو مسواک کیا کرتے تھے
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر تشریف لاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے مسواک کیا کرتے تھے .(مسلم،44)
مسواک کا طریقہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ سے کی جائے اور مسواک کے لیے مناسب یہ ہے کہ ایک بالشت ہوانگی کی موٹائی کے برابر اس کی موٹائی ہو.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دانتوں کے عرض یعنی چوڑائی میں مسواک فرمایا کرتے تھے
مسواک کرنے کے بہت سارے فوائد ہیں سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ جو نماز مسواک کے بعد پڑھتے ہیں اس نماز کی اہمیت بڑھ جاتی ہے
ایک اور روایت میں آتا ہے کہ جو نماز انسان مسواک کرنے کے بعد پڑتا ہے اس نماز کی فضیلت ستر گنا بڑھ جاتی ہے اس نماز کے مقابلے میں جو بغیر مسواک کے پڑھی جائے .(شعب الایمان: 2518)
یہ تو اس کا دینی فائدہ ہے اس کے علاوہ اس کے 31 فوائد بے شمار ہیں اگر انسان ٹوتھ پیسٹ اور برش استعمال کرتا ہے تو اس سے منہ کی صفائی ہوتی ہے ، لیکن یہ مصنوعی آلات ہیں کہ پیسٹ کیمیکل کا مرکب ہوتا ہے جب کہ مسواک ایک طبعی چیز ہے اور فطری طریقے سے منہ کو صاف کرتی ہے اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ کا ذریعہ بھی ہے .
بعض حکماء کہتے ہیں کے مسواک کے ذریعے مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں اور منہ سے خون بہتا ہو تو مسواک کرنے سے خون بہنا منہ سے بند ہو جاتا ہے اگر کسی آدمی کو گلے کا مرض ہو اور وہ رات سونے سے پہلے مسواک کا معمول بنا لے تو اس کا گلا ٹھیک ہو جاتا ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ مسواک کرنے میں خوب موبائل کا کیا جائے اور مبالغہ کرنے کا مطلب ہے کہ مسواک حلق تک پہنچائی جائے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں آتا ہے کہ مسواک کرنے میں اتنا مبالغہ فرماتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ مبارک میں سے عاء عاء کی آوازیں آتی تھیں ( یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہلک تک مسواک لے جایا کرتے تھے ). تو کوشش کریں اس سنت کو زندہ کرنے کی اپنے اہل و عیال پر اس کو لازم کریں اور ہماری کوئی نماز مسواک سے خالی نہ ہو .
صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے بارے میں آتا ہے کہ وہ مسواک کا اتنا اہتمام کرتے تھے کہ مسواک ان کے کانوں پر ہر وقت رکھی ہوئی ہوتی تھی، جیسے آپ نے پرانے کاتبوں کو دیکھا ہوگا کہ قلم ان کے کانوں پر رکھا ہوتا ہے اور وہ جب چاہتے ہیں قلم اتار کر استعمال کرتے ہیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہا بھی اسی طرح اپنے ساتھ مسواک رکھا کرتے تھے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!