رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زیر استعمال دراز گوش

ابن سعد نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے. کہ انبیاء کرام علیہ السلام صوف پہنا کرتے ، بکری کا دوھ دوہتے اور دراز گوش پر سواری فرمایا کرتے تھے . رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاس ایک دراز گوش تھا. جس کا نام عفیر تھا .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زیر استعمال تین دراز گوش تھے. جن کا تذکرہ سیرت نگاروں نے کیا ہے:
عفیر: یہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو مقوقس شاہ مصر نے بطور تحفہ بھیجا تھا.
یعفور: یہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو غزوہ خیبر میں ملا تھا. امام سہیلی لکھتے ہیں کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ہم کلام ہوا تھا . اس نے کہا تھا . یا رسول اللہ! میں زیاد بن شہاب ہوں . میرے آباو اجداد میں ساٹھ ایسے دراز گوش گزرے ہیں جن پر انبیاء کرام علیہ السلام نے سواری فرمائی تھی . آپ مجھے اپنی سواری کے لیے منتخب فرما لیجئے. جب روسل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو بلانا ہوتا. اس کو بھیجتے ، یہ جا کر ان کے دروازے پے سر مارتا . وہ سمجح جاتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یاد فرمایا ہے. جس دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سانحہ ارتحال پیش آیا تو اس نے ایک کنویں میں کود کر اپنی جان دے دی.
ایک درازگوش حضرت سعد بن عبادہ نے رسول للہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بطور تحفہ دیا تھا.
نوٹ: دراز گوش فارسی میں گدھے کو کہا جاتا ہے. رسول ٌاللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سواری کو احترام دراز گوش کہا جاتا ہے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!