باجماعت نماز کی اہمیت

باجماعت نماز کی اہمیت

قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِیَ اللہ عَنْہُ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:’’لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَتِي فَيَجْمَعُوا حُزَمًا مِنْ حَطَبٍ، ثُمَّ آتِيَ قَوْمًا يُصَلُّونَ فِي بُيُوتِهِمْ لَيْسَتْ بِهِمْ عِلَّةٌ فَأُحَرِّقَهَا عَلَيْهِمْ۔‘‘ (ابوداود،سلمان بن اشعث،م:275ھ،سنن ابی داود، رقم الحدیث:549، ص:1/150، المكتبة العصرية، صيدا بيروت)

مفہوم حدیث:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’میری خواہش ہے کہ میں اپنے کچھ نوجوانوں کو بلاؤں اوروہ میرے لئے بہت سارا ایندھن جمع کریں اور پھر میں ان لوگوں کے پاس جاؤں جو بغیر کسی عذر کے گھروں میں نماز پڑھتے ہیں اور ان کے گھروں کو جلا ڈالوں۔‘‘
تشریح:
اسلام ایک معاشرتی مذہب ہے اور معاشرے کے لوگوں کے درمیان اجتماعیت قائم کرنا یہ اسلام کا اولین مقصد ہے۔ معاشرے کے لوگوں کے درمیان الفت،محبت،بھائی چارہ قائم کرنا،یہ بھی اسلام کے پیش نظر ہے۔کہ لوگ ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوں،ایک دوسرے کے حال احوال پوچھا کریں، اسی طرح سے لوگوں میں مساوات قائم کرنا یہ بھی دین اسلام کا اہم مقصد ہے۔
اب ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے شریعت نے جہاں مختلف احکامات جاری کئے ہیں۔ باجماعت نماز کے ذریعے بھی ضمنی طور پر ان مقاصد کو حاصل کیا جاتا ہے۔نماز ایک اہم عبادت ہے اور شریعت نے مردوں کو پابند کیا ہے کہ وہ مسجد میں میں جا کر فرض نماز جماعت کے ساتھ پڑھنے کا اہتمام کریں۔ جب انسان باجماعت نماز میں شریک ہوتا ہے تو جہاں وہ اللہ تبارک وتعالیٰ کے حکم پر عمل کرتا ہے۔ وہاں شریعت کے یہ مقاصد بھی حاصل ہوتے ہیں۔کہ نماز باجماعت کے ذریعے اجتماعیت پیدا ہوتی ہے۔ پورے محلے کےلوگ پانچ وقت مسجد میں جمع ہوکر نماز پڑھتے ہیں۔باہمی محبت بڑھتی ہے، بھائی چارہ بڑھتا ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات پروان چڑھتے ہیں اور سب سے بڑی بات کہ جماعت میں مساوات حاصل ہوتی ہے ، سب لوگ ایک صف میں کھڑے ہوکر نماز ادا کرتے ہیں ،اس میں کسی امیر غریب کی کسی کالے اور گورے کی یا کسی رنگ سے تعلق رکھنے کا امتیاز نہیں رکھا جاتا۔ باجماعت نماز کی ادائیگی میں شریعت کے یہ مقاصد پورے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ جل جلالہ کے حکم پر عمل ہوتا ہے۔اسی لئے نبی کریمﷺ نے باجماعت نماز کی ادائیگی مردوں کے لئے لازم قرار دی ہے۔
اس روایت میں آپ نے سنا کہ نبی کریم ﷺ ارشاد فرمارہے ہیں کہ میری یہ خواہش ہے کہ میں کچھ لوگوں کو حکم دوں کہ وہ میرے لئے ایندھن جمع کریں اور پھر میں جاکر ان لوگوں کے گھروں کو جلا دوں جو بغیر کسی عذر کے گھروں میں نماز پڑھتے ہیں ۔
باجماعت نماز کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ حضرت عبداللہ بن مکتوم رضی اللہ عنہ وہ نابینا صحابی تھے وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے کہ یا رسول اللہ ﷺ میں اپنے گھر میں نماز پڑھ لیا کروں ؟کیونکہ مجھے کوئی مسجد لانے والا نہیں ہے تو نبی کریمﷺ نے ان سے پوچھا کہ تم اذان سنتے ہو ؟تو انہوں نے عرض کیا کہ جی ہاں اذان تو میں سنتا ہوں۔آواز آتی ہے گھر میں۔تو نبی کریم ﷺ نے ان کو پابند کیا کہ مسجد آکر نماز ادا کیا کرو۔(سنن ابی داؤد،552)
اور بھی درجنوں روایات ہیں جو نماز کی اہمیت پر دلالت کرتی ہیں۔اس لئے کوشش کرنی چاہیے کہ فرض نماز مسجد میں جا کر ادا کرنی چاہیے ۔جب آپ مسجد جائیں گے گھر سے تو آپ کو ہر ہر قدم پر ثواب ملے گا ۔ پھر آپ جب مسجد میں نماز کا انتظار کریں گے۔تو ہر ہر لمحہ آپ کا اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں گزرے گا۔باجماعت نماز کو اپنی عادت بنائیے،اللہ تبارک تعالیٰ مجھے اور آپ کو عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیے۔آمین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!