آپس کے تعلقات درست رکھنے کی اہمیت

آپس کے تعلقات درست رکھنے کی اہمیت
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ لَا تُمَارِ أَخَاكَ وَلَا تُمَازِحْهُ وَلَا تَعِدْهُ مَوْعِدَةً فَتُخْلِفَهُ
(سنن ترمذی ،رقم الحدیث: 1995)

مفہوم حدیث:
حضرت ابن عباس نبی کریمﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں ،کہ تم اپنے مسلمان بھائی سے جھگڑا نہ کرو۔اس کا مذاق نہ اڑاؤ۔ اس سے کوئی ایسا وعدہ نہ کرو جس کی تم خلاف ورزی کرو۔
تشریح: 
انسان اس دنیا میں مختلف تعلقات کی بنیاد پر زندگی بسر کرتا ہے۔گھر کے اندر مختلف تعلقات ہوتے ہیں۔گھر کے باہر بھی مختلف رشتے ،دوستیاں اور تعلقات ہوتے ہیں۔اگر یہ تمام تعلقات معمول کے مطابق ہوں،تو انسان کی زندگی اچھی گزرتی ہے ۔اگر ان تعلقات میں دراڑیں پڑ جائیں ،اختلافات ہوں ،تو انسان کی زندگی پریشان گزرتی ہے۔جو آدمی ذہنی طور پریشان ہو۔ تو یہ بات طے شدہ ہے کہ وہ دینی اور دنیاوی دونوں اعتبار سے ناکا م رہتا ہے ۔دینی اور دنیاوی اعتبار سےکچھ کر گزرنے کے لیے ذہنی سکون نہایت ضروری ہے۔نبی کریم ﷺ نے اس فرمان میں ذہنی سکون کا ایک طریقہ بتایا۔ کہ آپس میں جھگڑا نہ کرو ۔
جھگڑے کی دو اہم وجوہات ہوتی ہیں ۔زبانِ نبوت انسان کی نفسیات کو سب سے بہتر بیان کرتی ہے ۔عام طور پر آدمی دو وجوہات سےدوسرے کے ساتھ اختلاف کرتا ہے۔
پہلی یہ کے ایک آدمی دوسرے کا کوئی مذاق اڑائے،کیونکہ مذاق بڑھتے بڑھتے اختلافات تک پہنچ جاتا ہے ۔
دوسری یہ کہ بعض اوقات آپ کسی کے ساتھ وعدہ کرتے ہیں اور بعد میں وعدہ پورا نہیں کیا جاتا ۔
ان دونوں وجوہات سے دو آدمیوں کے درمیان اختلاف پڑ جاتا ہے ۔رسول اللہ ﷺ نے اپنے اس فرمان میںان دونوں اسباب کی نفی فرمائی ۔کسی مسلمان بھائی کا مذاق نہ اڑاؤ۔نہ ہی اس کے ساتھ کوئی ایسا وعدہ کرو، جس کو بعد میں تم پورا نہ کر سکو۔اب دونوں باتوں کی پابندی ہو گی، تو پھر باہمی تعلقات درست رہتے ہیں ۔ایک اور فرمان میں نبی کریمﷺ نے صحابہ کرام ؓ سےارشاد فرمایا ۔کیا تمہیں ایسی بات نہ بتاؤں ،جو نماز، روزہ اور زکوۃ سے بھی افضل ہو یعنی ایسا عمل جو نفلی نماز ،نفلی روزے اور نفلی صدقات سے زیادہ افضل ہے ۔اس کی وضاحت کرتے ہوئے ،نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا، کہ آپس کے تعلقات کودرست رکھنا (ابوداؤدـ۴۹۱۹) معلوم ہوا کہ باہم تعلقات درست رکھنا اللہ کے ہاں نفلی نمازوں ،نفلی روزوںاور نفلی صدقات سے بھی زیادہ افضل ہے۔ کو شش کرنی چاہیے ،کہ اپنے مسلمان بھائیوں کا خیال رکھیں ،۔کسی کا مذاق نہ اڑائیںاور نہ ہی کسی کے ساتھ جھوٹا وعدہ کریں ۔تاکہ گھر یلو اور بیرونی تمام قسم کے معاملات معمول کے مطابق ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!