گناہوں کی معافی کا نسخہ

گناہوں کی معافی کا نسخہ
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَبَّحَ اللهَ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَحَمِدَ اللهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَكَبَّرَ اللهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، فَتْلِكَ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ، وَقَالَ: تَمَامَ الْمِائَةِ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ غُفِرَتْ خَطَايَاهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ
(صحیح مسلم، رقم الحدیث:146)

مفہوم حدیث:
حضرت ابوہریرہ ؓ کی روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس کا مفہوم یہ ہے ،کہ جو شخص ہر فرض نماز کے بعد، 33 مرتبہ سبحان اللہ ، 33 مرتبہ الحمدا للہ اور 33 مرتبہ اللہ اکبرپڑھ لے تو یہ 99 کاعدد ہوا۔ سو کا عددپورا کرنے کے لئے ایک مرتبہ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیٖ وَیُمِیْتُ وَہُوَ حَیٌّ لاَّ یَمُوْتُ اَبَداً اَبَداً، ذُوْ الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ، وَہُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔پڑھ لے تو اللہ اس کے تمام گناہوں کو معاف فرما دیں گے۔ چاہے وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔
تشریح:
انسان گناہگار ہے،غلطی کرنا اس کی فطرت میں شامل ہے ۔بشری تقاضوں سے مجبور ہو کر انسان گناہ کر بیٹھتاہے ۔روزانہ جانے کتنے گناہ ہم سے سرزد ہو جاتے ہیں۔ لیکن اللہ نے انسان کے ساتھ رحمت کا یہ معاملہ فرمایا کہ انسان کے گناہوں کو معاف کرنے کے لیے ایک خودکار نظام بنایا ہے۔ اگر آپ کوئی نیک کام کرتے ہیں تو وہ نیک کام جہاں آپ کو اجر دیتا ہے، وہاںاس کی وجہ سے آپ کے پچھلے گناہ بھی معاف ہوجاتے ہیں۔ چنانچہ مختلف روایات میں، مختلف کلمات پڑھنے پر گناہوں کی معافی کا تذکرہ ہے۔
اس روایت میں بھی نبی کریم ﷺ نے ایک ایسا عمل بتایا کہ جس کے کرنے سے انسان کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ چنانچہ فرمایا کہ نماز کے بعد 33مرتبہ سبحان اللہ، 33 مرتبہ الحمدا للہ اور33مرتبہ اللہ اکبر پڑھناچاہیے۔ یہ ننانوے کا عدد ہوا۔۱۰۰ کا عددپورا کرنے کے لئے ایک مرتبہ یہ کلمہ پڑھ لیا جائے۔
لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیٖ وَیُمِیْتُ وَہُوَ حَیٌّ لاَّ یَمُوْتُ اَبَداً اَبَداً، ذُوْ الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ، وَہُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کی بادشاہی ہے، اور اسی کے لئے تمام تعریف ہے، وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اور وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے زندہ ہے، جو مرے گا نہیں ، عظمت اور بزرگی والا ہے، بہتری اسی کے ہاتھ میں ہے، اور وہ ہرچیز پر قادر ہے۔۔
جو آدمی اس طریقہ کار کے مطابق عمل کر لےتو اللہ اس کے گناہ معاف فرما دیتے ہیں ۔چاہے وہ کثرت میں سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔ سمندر کی جھاگ بے شمار ہوتی ہے،دنیا کا کوئی آ لہ اس کو ماپ نہیں سکتا۔ اسی طریقے سے انسان کے گناہ چاہے بے شمار ہی کیوں نہ ہوں۔ اس عمل سے اللہ اس کے گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے۔ انسان کے گناہ دو قسم کے ہوتے ہیں ۔صغیرہ اور کبیرہ۔صغیرہ ۔کبیرہ یعنی بڑے گناہ توبہ کرنے سے معاف ہوتے ہیں ۔ جہاں تک صغیر ہ یعنی چھوٹے گناہوں کاتعلق ہے وہ اس طریقے سے نیک عمل کرنے سے خود بخود معاف ہوتے رہتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!