تین وہ گناہ جن کے چھوڑنے پر جنت میں گھر ملتا ہے

تین وہ گناہ جن کے چھوڑنے پر جنت میں گھر ملتا ہے

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَنَا زَعِيمٌ بِبَيْتٍ فِي رَبَضِ الْجَنَّةِ لِمَنْ تَرَكَ الْمِرَاءَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ كَانَ مُحِقًّا، ‏‏‏‏‏‏وَبِبَيْتٍ فِي وَسَطِ الْجَنَّةِ لِمَنْ تَرَكَ الْكَذِبَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ كَانَ مَازِحًا، ‏‏‏‏‏‏وَبِبَيْتٍ فِي أَعْلَى الْجَنَّةِ لِمَنْ حَسَّنَ خُلُقَهُ
(سنن ابی داؤد ،رقم الحدیث:4800 )
مفہوم حدیث:

حضرت ابو امامہ باہلیؓ سے روایت ہے ،کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ۔ کہ میں جنت کے کنارے کے محلات میں اس شخص کے لئے گھر کی ضمانت لیتا ہوں جو حق پر ہونے کے باوجود جھگڑا چھوڑ دے۔ میں اس شخص کے لئے جنت کے درمیان گھر لینے کی ضمانت دیتا ہوں جو شخص مذاق میں بھی جھوٹ نہ بولے ۔ میں اس شخص کے لئے جنت کے اعلی حصے میں گھر کی ضمانت دیتا ہوں جو شخص اپنے اخلاق اچھے رکھے۔
تشریح : 
تین قسم کی بیماریاں ایسی ہیں، جو معاشرتی امن کو خراب کرتی ہیں۔ لوگوں کے درمیان تعلقات خراب ہوتے ہیں۔
۱۔ آپس میں جھگڑا
۲۔ جھوٹ
۳۔ بداخلاقی
نبی کریم ﷺنے اس روایت میں تینوں بیماریوں کو چھوڑنے پر اجر کا اعلان فرمایا۔ جو شخص دوسروں کے ساتھ صلح جوئی کا رویہ رکھتا ہے تویہ شخص اللہ تعالیٰ کو پسند یدہ بندہ ہے۔صلح کی فضیلت کے بارے میں ارشاد ہے:
وَالصُّلْحُ خَيْرٌ(النساء :128)
مفہوم: صلح میں اللہ تبارک و تعالی نے بھلائی رکھی ہے ۔
۔ بعض اوقات ایک آدمی حق پر ہوتا ہےلیکن اگر وہ اپنا حق لینے پر اصرار کرےتو باہمی جھگڑے تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔تو جو آدمی جھگڑے کے فتنہ سے بچنے کے لیے اپنا حق چھوڑ دیتا ہے ،رسول اللہ ﷺنے اس کے لیے جنت کے کنارے محلات میں گھر کی ضمانت دی ہے ۔
دوسرے نمبر پر وہ شخص جو کسی حالت میں بھی جھوٹ نہ بولے ۔یہاں تک کہ مذاق میں بھی نہ بولے۔ اس کے لئے اجر کا اعلان ہے۔عام طور پر مذاق میں جھوٹ بولنے کو لوگ ہلکا سمجھتے ہیں ۔بلکہ آج کل ہمارے ہاں مذاق میں جھوٹ بولنے کوفن سمجھا جاتا ہے۔ لوگ ایسے شخص کو فنکارسمجھتے ہیں،ایک دوسرے کو جگتیں مارنا معاشرے میں عام ہے چاہے وہ جھوٹ اور دوسرے کی دل آزاری پر ہی مبنی کیوں نہ ہوں۔رسول اللہ ﷺ نے اس روایت میں مذاق میں جھو ٹ چھوڑنے والے کیلئے جنت کے درمیان میںگھر کی ضمانت لی ہے۔
تیسرے نمبر پر وہ شخص جو خوش اخلاق ہو،جو بداخلاقی کو چھوڑ دے۔ جو اپنا رویہ درست رکھےتو رسول اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے جنت کے اعلی حصے میں گھر کی ضمانت دی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!