نبی کریم ﷺ کے دست اقدس کی ٹھنڈک اور خوشبو

نبی کریم ﷺ کے دست اقدس کی ٹھنڈک اور خوشبو

مفہوم حدیث :
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ اپنے بچپن کا ایک واقعہ نقل کرتے ہیں جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺمسجد سے باہر تشریف لائے تو کچھ بچے موجود تھے . نبی کریمﷺ نے ان بچوں کو بلایا اور ان کے چہروں پر اپنا مبارک ہاتھ پھیرا اور میرے بھی رخسار پر نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنادست اقدس پھیراتو میں نے نبی کریمﷺ کے مبارک ہاتھ کو ایسا ٹھنڈا پایا.جیسے نبی کریمﷺ نے ابھی عطار کی ڈبیا سے ہاتھ نکالا ہو.

تشریح :
سرکار دو عالم ﷺ کے مبارک ہاتھوں میں اللہ نے عجیب قسم کی بھینی بھینی خوشبو رکھی تھی. نبی کریم ﷺ چاہے خوشبو لگاتے یا نہ لگاتے آپ ﷺ کے دست اقدس اور بدن مبارک ہمیشہ معطر رہتا.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا دست اقدس ہمیشہ معطر رہا کرتا تھا چاہے آپ خوشبو لگاتے یا نہ لگاتے . اور جو بھی شخص نبی کریمﷺ سے مصافحہ کر لیتا تو وہ دن بھر اپنے ہاتھوں میں نبی کریمﷺ کی خوشبو محسوس کرتا . (دلائل النبوہ : ص : 305)

حضرت ابو جحیفہ کی روایت ہے ۔کہ نبی ﷺ نے مسجد میں نماز پڑھائی اس کے بعد کھڑے ہوئے تو صحابہ کرام نبی کریم ﷺ سے ملنے لگے اور برکت کے لئے نبی کریم ﷺ کے ہاتھ اپنے چہروں پر ملنے لگے، میں بھی حضوراکرمﷺ سے ملا، میں نے نبی کریم ﷺ کا دست ِ اقدس اپنے ہاتھوں میں تھاما ،تو میں نے آپﷺ کا دست اقدس برف کے اولوں سے زیادہ ٹھنڈا اور معطر پایا۔(مسلم :2329)

حضرت سعد بن ابی وقاص فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ بیمار تھا، نبی کریم ﷺ میری عیادت کیلئے تشریف لائے تو آپ ﷺ نے میرے سر اور سینے پر اپنا دست ِ اقدس شفقت کیلئے رکھا ،میں آج تک نبی کریم ﷺکے مبارک ہاتھ کا لمس اور اس کی ٹھنڈک اپنے جگر تک میں محسوس کرتا ہوں۔ (بخاری:5659)

اللہ تعالی نے سرکار دو عالم ﷺ کے دست اقدس میں یہ برکات ، ٹھنڈک اور خوشبو رکھی تھی . اللہ مجھے اور آپ کو نبی کریم ﷺ کی ان برکات سے بہرہ ور فرمائے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!