نبی کریم صلی علیہ وسلم کی طرف سے قربانی کرنے کی فضیلت

نبی کریم صلی علیہ وسلم کی طرف سے قربانی کرنے کی فضیلت
عَنْ حَنَشٍ، قَالَ: رَأَيْتُ عَلِيًّا يُضَحِّي بِكَبْشَيْنِ فَقُلْتُ لَهُ: مَا هَذَا؟ فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَانِي أَنْ أُضَحِّيَ عَنْهُ فَأَنَا أُضَحِّي عَنْهُ
(سنن ابی داود، رقم الحدیث:2790)

مفہوم حدیث:

حضرت حنش روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کو دیکھا کہ وہ دو دنبے قربان کر رہے تھے تو میں نے ان سے سوال کیا کہ یہ کیا ہے؟(یعنی آپ دو کی قربانی کیوں کررہے ہیں) تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمایا کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت کی تھی کہ ان کی جانب سے بھی قربانی کرو ںاس لئے میں ایک دنبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے قربان کر رہا ہوں ۔

تشریح:

امت مسلمہ کا ہر فرد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احسانات میں ڈوبا ہوا ہے ۔آپﷺ احسانات کا بدلہ دینا کسی کے بس کی بات نہیں ہے ۔البتہ بندہ اپنے عشق کا اظہار کرسکتا ہے اور عشق اور محبت کے اظہار کے مختلف طریقے ہیں ۔عید الاضحیٰ کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جانب سے قربانی کرنامحبت اورعشق کے اظہار کا ایک طریقہ ہے۔ یہ بہت بڑی سعادت ہے اور حضرت علی رضی اللہ ہو تعالی عنہ کے اس عمل سے بھی اس کی تائید بھی ہوتی ہے کہ وہ دود نبوں کی قربانی کر رہے تھے ایک اپنی جانب سے اور ایک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے اور ساتھ یہ فرمایا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت فرمائی تھی۔
اور ایک روایت میں ہے کہ حضرت علی کے الفاظ ہیں کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت کی تھی، اس لیے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے قربانی کو کبھی ترک نہ کروں گا ۔(ترمذی:1495)
اس سے معلوم ہوا کہ اگر کسی مسلمان کو اللہ تعالی ٰنے توفیق دی ہو،تو اسے چاہیے کہ ایک قربانی اپنی جانب سے کرے تاکہ اس کا وجوب ساقط ہوجائے اور دوسری قربانی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے کرے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!