مصافحہ کرنے کے آداب

مصافحہ کرنے کے آداب

مفہوم حدیث:
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کی روایت نقل کرتے ہیں کہ سلام کی تکمیل مصافحہ یعنی ہاتھ ملانے سے ہوتی ہے.

تشریح:
اس روایت میں نبی کریم ﷺ نے سلام کی تکمیل مصافحہ یعنی ہاتھ ملانے کو قرار دیا . ایک مسلمان جب کسی دوسرے مسلمان سے ملتا ہےتو بوقت ملاقات اس کی تعظیم اور اس کا اکرام بحثیت مسلمان کے اس کا حق ہے. ملنے والے کی تعظیم اور اکرام کے دو درجات ہیں‌پہلا درجہ سلام کرنا ہےزبان سے السلام علیکم کہا جاتا ہے، جس پر دس نیکیاں ملنے کا وعدہ ہے. اور دوسرا درجہ ہاتھ ملانا ہے. جس کو مصافحہ کہا جاتا ہے.
یہاں دو باتیں سمجھنا بہت ضروری ہیں‌ایک تو یہ کہ ایک انسان جب دوسرے انسان سے ملا قات کرے تو ہاتھ ملانے سے پہلے زبان سے السلامعلیکم لازما کہے کیونکہ اگر زبان سے السلام علیکم کہنے پر جو نیکیاں ملنی تھیں وہ نہیں‌ملیں گی.
اور دوسری بات یہ سمجھنے کی ہے کہ ہاتھ ملانے سے پہلے اپنی اور اپنے مخاطب کی صورت حال کو دیکھ لیا جائےبعض اوقات انسان کے ہاتھ گیلے ہوتے ہیں ، یا سردیوں میں ہاتھ ٹھنڈے ہوتے ہیں اس طرح اگر ہاتھ ملائے گے تو دوسرے کو ناگواری ہو گی دوسر ے مسلمان کو ناگواری سے بچانا ہاتھ ملانے سے زیادہ ضروری ہے.
اسی طرح اگر آپ دوسرے مسلمان سے ہاتھ ملائے گے تو پہلے اس کی صورت حال بھی دیکھ لینی چاہیے ہو سکتا ہے اس کے ہاتھ میں چائے کا کپ ہو پانی کا گلاس ہو یا لکھنے کے لیے قلم اس کے ہاتھ میں‌ہو جب آاپ اس سے ہاتھ ملائے گے تو اس کو وہ چیز رکھنی پڑے گی اس سے بھی اس کو ناگواری ہو گی تو ہاتھ ملانے سے پہلے اپنی اور اپنے ملنے والے کی صورت حال کو دیکھ لیا جائے. اگر بغیر ناگواری کے ہاتھ ملانا ممکن ہو تو ملا لیا جائے ، ورنہ السلام علیکم زبان سے کہنے پر ہی اکتفاء کر لیا جائے. اللہ رب العالمین مجھے اور آپ کو عمل کرنے کی تو فیق عطا فرمائے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!