زبان کی حفاظت اور اس کی اہمیت

زبان کی حفاظت اور اس کی اہمیت

مفہوم حدیث:
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ جب صبح ہوتی ہے تو انسانی جسم کے تمام اعضاء زبان کے سامنے عاجزی اور آہ وزاری کرتے ہیں اور اس سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں‌کہ ہمارے بارے میں‌اللہ سے ڈرناکیونکہ ہم سب کا دارومدار تم پر ہے اگر تم سیدھی رہو ہم سب سیدھے رہیں گے اور اگر تم میں‌ٹیڑھا پن آگیا تو ہم سب میں‌ٹیڑھا من آجائے گا.
تشریح:
انسانی جسم کے تمام اعضاء اعمال کی نیت کے اعتبار سے باہمی مربوط ہیں‌ایک عضو راستے سے ہٹتا ہے تو اس کا وبال پورے جسم کو بھگتنا پڑتا ہے. بالخصوص زبان کی اہمیت ذیادہ ہے اگرچہ زبان جسامت کے اعتبار سے بہت سارے اعضاء سے چھوٹی ہے لیکتن اپنے افعال کے اثرات کے اعتبار سے اس کی اہمیت ذیادہ ہے.

اسی لیے نبی کریم ﷺ کا فرمان ہےکہ کہ جب صبح ہوتی ہے تو انسانی جسم کے تمام اعضاء زبان کے سامنے آہ وزاری کرتے ہیں اور اس کو کہتے ہیں‌ہمارے بارے میں‌اللہ تعالی کا خوف رکھو کہ اگر تم صیح راستے پر چلو گی اور تمہارے اعمال، اقوال درست ہونگے تو ہم سب سکون میں رہیں گے اور اگر تم نے غلطی کر لی تو تمہاری غلطی کا خمیازہ ہم سب کو بھگتنا پڑے گا . تمام اعضاء سکون اور بے سکونی کے اعتبار سے زبان پر منحصر ہوتے ہیں‌. بالخصوص دل کہ زبان اس کی ترجمان ہے. انسان کے دل میں جس قسم کے بھی خیالات ہیں‌اور جس قسم کے خیالات اس کے دل میں پروان چڑھتے ہیں زبان انہی کی ترجمانی کرتی ہے.

ا س لیے ایک روایت میں نبی کریم کا فرمان ہے ایک انسان کا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا یا درست نہیں ہوتا جب تک اس کا دل درست نہ ہو جائے اور انسان کا دل اس وقت تک درست نہیں ہوتا جب تک اس کی زبان درست نہ ہو جائے.

چونکہ ظاہر کا اثر باطن پر پڑتا ہے. انسان جس قسم کے کلمات زبان سے نکالتا ہے انہی کلمات کا اثر دل پر پڑتا ہے اگر انسان اپنی زبان سے اللہ تعالی کے متعلق کلمات نکالے تو اس کا اثر انسانی دل پر پڑتا ہے. انسان سارا دن فضول گفتگو کرتا رہے تو ان غلط قسم کی باتوں کا غلط اثر پڑتا ہے. دل میں سیاہی آجاتی ہے جب دل راستے سے ہٹ جائے تو پھر انسان کا ایمان کامل نہیں رہتا.
حضرت مالک بن دینار رحمتہ اللہ کی طرف یہ جملہ منسوب کیا جاتا ہے ، کہ جب تم دیکھو کہ تمہارے دل میں سختی آگئی تمہارے چسم میں سختی ہے اللہ تعالی کی اطاعت پر آمادہ نہیں‌ہوتا تو پھر ذراغور کرو کہ تم نے زبان سے کوئی فضول کلمہ نکالاہوگا ان کلمات کا اثر انسان کے دل پڑ بھی پڑتا ہے انسان کے رزق پر بھی پڑتا ہےاسر اس کے پورے جسم پر اس کے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں تو اپنی زبان سے نکلنے والے کلمات کی حفاظت کرن ی چاہیے اور اپنی زبان پر کنٹرول کرنا چاہیے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!