موت کے بعد نامہ اعمال کو جاری رکھنے والے اعمال کون سے ہیں

موت کے بعد نامہ اعمال کو جاری رکھنے والے اعمال کون سے ہیں

مفہوم :
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب انسان اس دنیا سے جاتا ہے تو اس کا عمل ختم ہو جاتا ہے سوائے تین چیزوں کے
1۔ صدقہ جاریہ
2۔ ایسا مفید عمل جو نفع دے
3. نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کریں

تشریح:

ایک انسان کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ وہ اپنے لیے جنت میں داخلے کو ممکن بنائے اور جہنم سے اپنے آپ کو بچا لے یہ عظیم کامیابی انسان کی زندگی کا مقصد اور اس کی غرض و غایت ہے اس مقصد کے لئے انسان مختلف اعمال کرتا ہے اعمال کا دورانیہ اس وقت تک چلتا ہے جب تک انسان کی سانس چلتی ہے اور اس کی زندگی کے لمحات ساتھ دیتے ہیں تب تک انسان مختلف قسم کے نیک اعمال کرتا ہے اور نیک اعمال کے ذریعے اپنے نامہ اعمال کو وزنی کرتا ہے اپنے نامہ اعمال میں ہنسنا تک کا اضافہ کرواتا ہے اور جیسے ہی انسان کی زندگی ختم ہوتی ہے اور وہ اگلے جہاں کی طرف منتقل ہو جاتا ہے تو اعمال میں اضافہ بھی بند ہو جانا چاہیے لیکن اللہ تعالی کی انسان پر رحمت ہے کہ اس کے دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی اس کے لئے ایک راستہ کھلا ہے کہ وہ دنیا سے چلے جانے کے بعد اس کے ذریعے اپنے نامہ اعمال میں اضافہ کروا سکتا ہے

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اس فرمان میں ان امور کی نشاندہی فرمائی ہے جن کے ذریعے انسان دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی اپنے نامہ اعمال میں حسنات کا اضافہ کروا سکتا ہے آدمی کوئی ایسا کام کرے کہ اس کے چلے جانے کے بعد بھی اس سے فائدہ اٹھایا جا سکے جیسے کہ مسجد بنوا دی یا پانی کی سبیل لگا دی ہسپتال بنوا دیا کوئی ایسا کام اس نے کیا کہ جس کی وجہ سے اس کے مرنے کے بعد بھی لوگوں کو اس سے فائدہ ہوتا ہے جب تک لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں گے تو اس کے نامہ اعمال میں نیکیاں درج ہوگی

دوسرے نمبر پر ایسا عمل جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں کہ آدمی نے کسی کو علم پڑھا یا حدیث پڑھائی قرآن کریم کی کوئی آیت پڑھا دی اور اس کے دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی اس کا شاگرد حدیث پڑھے یا قرآن کریم کی تلاوت کرے تو اس سے فائدہ پہنچے گا

کوئی آدمی کوئی دینی کتاب تصنیف کرے یا کوئی ایسا رسالہ لکھے جس سے لوگوں کی اخلاقیات بہتر ہوں تو یہ وہ عمل ہے کہ انسان کے دنیا سے چلے جانے کے بعد بھی لوگ اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور اس کی موت کے بعد بھی اس کے نامہ اعمال میں حسنات بڑھتی رہتی ہے نیک اولاد بھی انسان کے لیے صدقہ جاریہ ہے کہ اگر کسی آدمی نے اپنے بچوں کی مذہبی تربیت کی اللہ تعالی کا خوف دلایا قرآن کریم کی تلاوت دلائی اور اس کے چلے جانے کے بعد بھی اولاد نے کام کرتی ہے یا اس کے لیے دعائے خیر کرتی ہے تو اس کے ذریعے بھی انسان کے نامہ اعمال میں اضافہ ہوتا ہے

ایک اور روایت کا مفہوم ہے کہ اللہ تبارک و تعالی اپنے کسی بندے کا موت کے بعد بھی درجہ بڑھا دیتا ہے تو وہ بندہ اللہ تعالی سے سوال کرتا ہے کہ میرا تو نامہ اعمال بند ہے تو یہ درجہ میرا کیسے بڑھ گیا
تو جواب دیا جاتا ہے کہ تمہارا اعمالنامہ بند ہے لیکن تمہاری اولاد نے تمہارے لئے استغفار کیا ان کے استغفار کی برکت سے تمہارا ایک درجہ بڑھ گیا

یہ تین ایسے کام ہے کہ آپ کی موت کے بعد بھی آپ کو فائدہ پہنچاتے ہیں تو کوشش کرنی چاہئے کہ جہاں انسان دیگر کام سرانجام دیتا ہے ساتھ ان تین امور پر بھی توجہ دے اس طرح اس کے مرنے کے بعد بھی اس کے نامہ اعمال کسی نہ کسی طریقہ سے چلتا رہیں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!