نبی کریم ﷺ کی طرف سے قربانی کر نیکی فضیلت

مفہوم:
حضرت حنش رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علی ڑضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ دو دنبے قربان کر رہے تھے تو میں نے ان سے سوال کیا کہ آپ دو کی قربانی کیوں کر رہے ہیں تو حضرت علی نے فرمایا کہ مجھے نبی کریمﷺ نے وصیت کی تھی کہ ان کا جانب سے قربانی کروں اس لیے میں ایک دنبہ نبی کریم ﷺ کی جانب سے قربانی کر رہا ہوں.
تشریح
امت مسلمہ کا ہر فرد نبی کریم ﷺ کے احسانات میں ڈوباہوا ہے. آپ ﷺ کے عظیم احسانات کا بدلہ دینا کسی کے بس کی بات نہیں ہے البتہ بندہ اپنے عشق کا اظہار تو کر سکتا ہے. عشق اور اظہار کے مختلف طریقے ہیں . جو بکرا عید کے موقع پر مختلف مسلمان رسول اللہ ﷺ کی جانب سے قربانی کر کے نبی کریم ﷺ سے محبت اور عشق کے اظہار کا طریقہ کار اختیار کرتے ہیں یہ بہت بری سعادت ہے اور حضرت علی کے اس عمل سے اس بات کی تائید بھی ہوتی ہے. کہ وہ دو دنبوں کی قربانی کر رہے تھے ایک جانب سے اور ایک نبی کریم ﷺ کی جانب سے اور ساتھ یہ فرمایا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے وصیت فرمائی تھی.
تو اس میں میرے اور آپ کے لیے بھی ایک تعلیم ہے کہ اگر کسی مسلمان کو اللہ تعالی نے توفیق دی ہو ایک سے ذائد قربانیاں کرنے کی اسے چاہیے کہ ایک قربانی اپنی جانب سے کرے تاکہ اس کی جانب سے وجب ادا ہو سکے اور دوسری وربانی نبی کریم ﷺ کی جانب سے کرے کیوں کہ حضرت محمد ﷺ کے عشق کا یہ تقاضہ ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر آپﷺ کی جانب سے بھی قربانی کی جائے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!