نبی کریمﷺ کے چلنے کا انداز

نبی کریمﷺ کے چلنے کا انداز
انسان کے چلنے کا انداز اس کے رجحانات کی عکاسی کرتا ہے۔اگر کوئی آدمی بہت آہستہ چل رہا ہو تو یہ اس کی کاہلی یا بیماری کی علامت ہے۔اگر کوئی بہت تیز قدموں کے ساتھ چل رہا ہو۔ تو یہ اس کی عجلت پر دلالت کرتا ہے۔زیادہ سر اٹھا کر چلنا تکبر کی نشانی ہے۔بہت زیادہ سر جھکا کر چلنا خوف یا بیماری کی علامت ہے۔پاؤں گھسیٹ کر چلنا بھی مہذب لوگوں کے ہاں ناپسند یدہ ہے۔چلنے میں مناسب انداز استعمال کرنا چاہیے۔جیسے قرآن کریم کی ایک آیت ہے:
وَاقْصِدْ فِيْ مَشْيِكَ۔ (سورۃ لقمان:۱۹)
’’اور اپنی چال میں اعتدال پیدا کرو ۔‘‘
دیگر معاملات کی طرح چلنے کے باب میں بھی رسول اللہﷺ کے طرز عمل میں ہمارے لئے بہترین نمونہ موجود ہے۔حضرت علی المرتضیٰ رسول اللہﷺ کے چلنے کا انداز یوں بیا ن فرماتے ہیں:(سنن الترمذی:3637)
إِذَا مَشَى تَكَفَّأَ تَكَفُّؤًا كَأَنَّمَا يَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ۔
’’جب نبی کریم ﷺ چلتے تو یوں پاؤں جما کر چلا کرتے جیسے آپ ﷺ کسی بلندی سے اتر رہے ہوں۔‘‘
بلندی سے اترنے والا احتیاط سے پاؤں جماکرچلتا ہے کہ کہیں پاؤں پھسل نہ جائے۔ نبی کریم ﷺ کا یہ عام معمول تھا کہ جب آپﷺ چلا کرتے تو زمین پر مضبوطی کے ساتھ پاؤں جما کر چلتے۔ حضرت ابوطفیل فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کا رنگ ملاحت لئے ہوئے سفید تھا، آپﷺ جب چلتے تو ایسا لگتا جیسے ڈھلوان کی طرف جارہے ہوں۔(ابو داؤد:4864)
حضرت ابو ہریرہ کی ایک روایت امام احمد نے نقل کی ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے زیادہ تیر رفتارکوئی نہیں دیکھا۔ گویا کہ زمین آپ ﷺکیلئے لپیٹ دی گئی ہو۔ہم لوگوں کو نبی کریمﷺ کا ساتھ دینے میں مشکل پیش آتی۔ حالانکہ سرکاردوعالم ﷺ اپنے عام معمول کے مطابق چلا کرتے۔(احمد،8604)
اس روایت میں نبی کریم ﷺ کے ایک معجزے کی طرف اشارہ ہے کہ ویسے تو حضور اکرمﷺ اپنی عام معمول کی رفتار کے مطابق چلتے، لیکن صحابہ کرام نبی کریم ﷺکے ساتھ قدم ملا کر چلنے میں مشکل محسوس کرتے اور ایسا لگتا جیسے سرکاردوعالم ﷺکے لئے اللہ تعالیٰ نے زمین لپیٹ دی ہو۔
ان روایات کا خلاصہ یہ ہے کہ
رسول اللہﷺ زمین پر پاؤں جما کر چلا کرتے۔جس طرح کوئی نشیب کی طرف جاتے ہوئے قدم جما کر چلتا ہے۔
آپﷺ پاؤں گھسیٹ کر چلنا ناپسند فرماتے تھے۔ہمت اور قوت کے ساتھ پاؤں اٹھا کر چلا کرتے۔
آنحضرتﷺ کی رفتار میں اعتدال ہوتا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Feedback
Feedback
How would you rate your experience
Next
Enter your email if you'd like us to contact you regarding with your feedback.
Back
Submit
Thank you for submitting your feedback!